بعد از مرگ : دو لڑکیاں آپَس میں بہت گہری سہیلیاں تھیں . اتفاق سے دونوں ایک ہی دن مر گئیں . ان کی روحیں آپَس میں ملین اور ایک دوسرے سے مرنے کا سبب دریافت کیا . پہلی بولی . مجھے اپنے شوہر پر بہت زیادہ شک تھا کہ وہ میری غیر موجودگی میں دوسری لڑکیوں سے ملتا ہے یہی سوچ کر میں ایک دن آفِس سے جلد گھر آ گئی . لیکن گھر آ کر دیکھا کے میرا شوہر بالکل اکیلا بیٹھا تھا . یہ دیکھ کر میں اتنی خوش ہوئی کے بس خوشی سے مر گئی . دوسری بولی . کاش اس وقت تم نے فریج کھول کر دیکھ لیا ہوتا تو نہ تم مرتی اور نہ میں مرتی
آؤ ہم بھی بھاگ جائیں : کسی گاؤں میں ایک بھیڑیا گھس آیا۔ سارے گاؤں میں بھگدڑ مچ گئی۔ ایک بہت موٹی عورت اپنے خاوند سے بولی۔ آؤ ہم بھی بھاگ جائیں کہیں بھیڑیا اٹھا کر نہ لے جائے۔ خاوند بولا۔ تم گھبراؤ نہیں وہ بھیڑیا ہے کرین نہیں۔
سوتے میں گالیاں : بِیوِی : تم سوتے میں مجھے گالیاں دے رہے تھے . شوہر : کون کمبخت سو رہا تھا . . .
شریک حیات : شوہر بے حد بیمار تھا جسے ڈاکٹرز نے بھی جواب دے دیا تھا اس کی بِیوِی بہت پریشان اور فکر مند رہتی تھی . وہ خدا سے دعا کرتی تھی کہ اے الله ! میری جان لے لے اور میرے شوہر کی جان کو بخش دے . ابھی عورت یہ دعا مانگ ہی رہی تھی کے کچن میں بلی نے دودھ میں منه ڈالا جس سے برتن گر پڑا . عورت گھبرا گئی اور سمجھی ملک الموت آ گئے ہیں . یہ خیال کہ شاید میری دعا قبول ہو گئی ہو . بہت ڈری اور کہنے لگی حضرت ادھر خیال نہ کریں . جس کے لیے آپ آئے ہیں اسے ہی لے کر جائیں . وہ اندر پڑا ہے .
میرا میرا : شوہر : میں تنگ آگیا ہوں ! تم ہمیشہ میرا گھر ، میری کار ، میرا میرا کرتی ہو ! کبھی ہمارا بھی کہا کرو . اب الماری میں کیا ڈھونڈ رہی ہو ؟ بِیوِی : ہمارا دوپٹہ
خاموش بدمعاشی : بِیوِی پورے 15 منٹ تک اپنے خاموش شوہر پر گرجنے کے بعد بولی میں لڑائی ختم کرنا چاہ رہی ہوں مگر تمہاری اِس گونگی بدمعاشی کی وجہ سے گھر جہنم بنا جا رہا ہے .
شادی کے بعد : بِیوِی اپنے شوہر سے : تم تو کہتے تھے شادی کے بعد بھی مجھ سے پیار کرو گے . شوہر : تو مجھے کیا پتہ تھا کے تمہاری شادی مجھ سے ہی ہو جائے گی .
ناشتہ : شوہر صبح فیس بک کھول کر بیٹھ گیا اسکی ایک دوست نے سینڈوچ کی پکچر اپ لوڈ کی اور لکھا آو سب ناشتا کریں. شوہر بے چارے نے کمنٹ کیا بہت ٹیسٹی تھا مزہ آ گیا بیوی نے کمنٹ پڑھ لیا اور شوہر کو ناشتا نہیں دیا چار گھنٹے بھوکا رہنے کے بعد بیوی نے پوچھا اب بتاؤ لنچ گھر پہ کرو گے یا فیس بک پہ..
میاں بیوی : دوست : یار تمہیں برا نہیں لگتا کے ، بِیوِی کے ساتھ مل کر کپڑے دھو رہے ہو ؟ ؟ ؟ شوہر : اِس میں برا لگنے والی کونسی بات ہے ، وہ بھی وہ میرے ساتھ مل کر برتن دھوتی ہے .
بیمار شوہر کا خیال رکھو : ڈاکٹر نے مریض کی بِیوِی کو الگ بلا کر کہا آپ كے شوہر ٹھیک ہو سکتے ہیں بشرطیکہ کے آپ اُنہیں کوئی ٹینشن نہ دیں ، ان کا خیال رکھیں اور دِل و جان سے ان کی خدمت کریں . بِیوِی واپس آئی تو مریض شوہر نے بِیوِی سے پوچھا ڈاکٹر نے کیا کہا ؟ بِیوِی نے بیزاری سے کہا ڈاکٹر نے جواب دے دیا ہے
ان پڑھ : ایک ان پڑھ لڑکی کی شادی ایک پڑھے لکھے لڑکے سے ہوئی۔ ایک دن اس کا شوہر کھانا کھاتے ہوئے گلے میں نوالہ پھنسنے کی وجہ سے مر گیا، لڑکی اس کی موت پر رو رو کر کہہ رہی تھی۔ ہائے وے پانی وی نئیں منگیا بس واٹر واٹر کردا مرگیا۔
موقع : بِیوِی : میں آج ڈرائیور کو نوکری سے نکال رہی ہوں میں آج دوسری بار مرتے مرتے بچی ہوں . شوہر : میری پیاری جانو ، اسے ایک موقع اور دے دو .
لاٹری : شوہر : میری لاٹری لگی تو تم کیا کرو گی ؟ بِیوِی : آدھے پیسے لے کے ہمیشہ کے لیے میکے چلی جاؤں گی . شوہر : 100 کی لگی ہے ، یہ لو 50 اور نکل لو شاباش !
بیوقوف میاں بیوی : ایک بے وقوف اور اس کی بِیوِی رات کو چھت پر سو رہے تھے . بِیوِی کہنے لگی جب ہمارے ہاں لڑکا ہو گا تو اس کے واسطے چارپائی کہاں بچھائیں گے ؟ بیوقوف بولا : تم اپنی چارپائی اُدھر سرکا لو . میں ادھر سرکا لیتا ہوں . بِیوِی بولی : لڑکے کی دلہن کے واسطے بھی جگہ بنا لو . لیکن اب جو انہوں نے چارپائیاں تھوڑی اور سرکائیں تو دونوں چھت سے نیچے جا گرے . آخر دونوں روتے ہوئے اُٹھے اور کہنے لگے خدا ایسی دکھ دینی والی اولاد کسی کو نہ دے .
ے قصور : معمولی شکل صورت والے نتھو کی شادی ایک خوبصورت لڑکی سے ہوئی تھی ، جو شادی کے بعد بارہ برسوں میں بارہ بچوں کی مان بن گئی جب کے نتھو کی مالی حالت روز بہ روز خراب سے خراب تر ہو گئی . وہ اپنی بِیوِی اور بچوں کو دو وقت کی روٹی بھی فراہم نہیں کر سکھاتا تھا . اس کی بِیوِی دن بھر لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے بڑی مشکل سے بچے پالتی تھی . ایک روز نتھو کو بڑی ندامت محسوس ہوئی . اس نے چھت کے کنڈے میں پھندا لٹکایا اور رات کے پچھلے پہر جب بِیوِی بچے سوئے ہوئے تھے ، خودکشی کرنے لگا . پھندا گلے میں ڈالنے سے پہلے وہ بڑبڑایا . میں کسی کام کا انسان نہیں ہوں . مجھے مر ہی جانا چاہیے . میں نے اپنی بِیوِی کو کیا دیا . . . سوائے بارہ بچوں کے . . . اس کی بِیوِی کی عین اسی وقت آنکھ کھل گئی اور وہ بڑبڑا کے اٹھتے ہوئے چلائی . نتھو خودکشی نہ کرنا . . . اِس میں تمہارا کوئی قصور نہیں .
جواز : ایک معمولی شکل صورت کی عورت نے اپنے خوبصورت شوہر سے کہا . تم نے ہر طرف یہ جھوٹی خبر کیوں پھیلا رکھی ہے کے میں جائداد کاروبار کی تنہا وارث ہوں . شوہر نے جواب دیا . تم سے شادی کرنے کا کوئی نہ کوئی جواز تو مجھے پیش کرنا ہی تھا .
صبر : ڈاکٹر نے شوہر کو بتایا . آپ کی بِیوِی کی طبیعت بہت نازک ہے ، وہ بمشکل دس پندرہ دن جی سکیں گی . شوہر نے ٹھنڈی سانس لی . کوئی بات نہیں جہاں پچیس برس کاٹ لیے وہاں دس پندرہ دن اور سہی .
رشتے دار : میاں بِیوِی سفر پر جارہے تھے رستے میں ایک گدھا دیکھا بِیوِی بولی : اپنے رشتے دار کو سلام کر لو . میاں : سلام سسر جی .
فلم : ایک بیوقوف گھر پر فلم دیکھ رہا تھا کہ وہ اچانک زور زور سے چلایا اوئے سائن نہ کرنا اوئے پاگل پھنس جائے گا . بِیوِی : کون سی فلم دیکھ رہے ہو ؟ بیوقوف : اپنی شادی کی .
لڑائی : بِیوِی شوہر سے : ساتھ والے گھر میں میاں بِیوِی کی لڑائی ہو رہی ہے آپ ایک بار جائیں . شوہر : میں ایک دو بار گیا تھا اسی وجہ سے لڑائی ہو رہی ہے .
لاعلاج : ڈاکٹر : آپ کا شوہر ٹھیک ہو سکتا ہے ، اگر آپ ان کا خیال رکھیں ، لڑائی نہ کریں اور ان کی خدمت کریں . شوہر : کیا کہا ڈاکٹر نے ؟ بیگم : تم لا علاج ہو .
فرمائش : ایک لڑکی کی شادی ہوئی تو اس کے شوہر نے پوچھا . تم نئے گھر کی فرمائش تو نہیں کرو گی ؟ نہیں جی ! میں ایسی ویسی لڑکی نہیں ہوں ، آپ اپنی امی کو نیا گھر لے دیجیئے
فرماں بردار بیوی : فرمانبردار بِیوِی کیسی ہوتی ہے شوہر : آج کھانے میں کیا بناؤ گی ؟ بِیوِی : جو آپ کہیں . شوہر : واہ بھئی واہ ایسا کرو دال چاول بنا لو . بِیوِی : ابھی کل ہی تو کھائے تھے . شوہر : تو سبزی روٹی بنا لو . بِیوِی : بچے نہیں کھائیں گے . شوہر : تو چھولے پوری بنا لو چینج ہو جائے گا . بِیوِی : جی سا متلا جاتا ہے مجھے ہیوی ہیوی لگتا ہے . شوہر : یار آلُو قیمہ بنا لو اچھا سا . بِیوِی : آج منگل ہے گوشت نہیں ملے گا . شوہر : پراٹھا انڈا ؟ بِیوِی : صبح ناشتے میں روز کون کھاتا ہے ؟ شوہر : چلو چھوڑو یار ہوٹل سے منگوا لیتے ہیں . بِیوِی : روز روز باہر کا كھانا نقصان دہ ہوتا ہے جانتے ہیں آپ . شوہر : کڑھی چاول . بِیوِی : دہی کہاں ملے گا اِس وقت . شوہر : پلاؤ بنا لو چکن کا . بِیوِی : اِس میں ٹائم لگے گا پہلے بتاتے . شوہر : پکوڑے ہی بنا لو اس میں ٹائم نہیں لگے گا . بِیوِی : وہ کوئی كھانا تھوڑی ہے كھانا بتائیں پروپر . شوہر : پِھر کیا بناؤ گی ؟ بِیوِی : جو آپ کہیں سرتاج . . .
باکمال : نیا شادی شدہ جوڑا گھومنے پھرنے سمندر پر گیا . شوہر نے ساحل پر کھڑے ہو کر سمندر کی طرف دیکھتے ہوئے افسانوی اور خواب ناک انداز میں کہا . اے لہروں ! آتی رہو ، آتی رہو اور بس آتی رہو . نئی نویلی دلہن نے شوہر کے بازو سے لگتے ہوئے جذبات سے بوجھل لہجے میں کہا . ہائے الله سرتاج ! آپ کتنے کمال کے انسان ہیں کہ لہریں بھی آپ کا کہا مانتی ہیں . آئے جارہی ہیں . آئے چلے جارہی ہیں .
سوات کی سیر : ایک آدمی سوات گیا تو جاتے ہی اپنی بیگم کو ایس ایم ایس بھیجا۔۔۔ مگر غلط نمبر پر بھیج دیا۔ جس عورت کو وہ ایس ایم ایس ملا۔۔۔ اس کا شوہر دو دن پہلے فوت ہوگیا تھا۔ ایس ایم ایس پڑھتے ہی عورت بے ہوش ہوگئ۔ لکھا تھا کہ۔۔۔ میں خیریت سے پہنچ گیا- نیٹ ورک بھی موجود ہے۔ جگہ چھوٹی ہے مگر شاندار ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں جنت کا مزا دیتی ہیں۔ دھول مٹی بالکل بھی نہیں ہے۔ میں نے جو سفید لباس پہنا تھا وہ ویسے کا ویسا ہی ہے۔ اور دو چار دن تک تم کو بھی بلا لوں گا
جواب : خاوند: بیگم! معاف کرنا میں تمہارے لیے وہ بندر نہیں لا سکا۔ جس کا تم سے وعدہ کر کے گیا تھا۔ بیوی نے کہا: ارے کوئی بات نہیں آپ خود تو آگئے ہو نا۔
نصیحت : دکاندار (اپنی بیوی سے): آج سامنے والی دکان سے آٹا نہ منگوانا. بیوی: لیکن کیوں؟ دکاندار: آج وہ میرا ترازو مانگ کر لے گیا ہے۔
گنجی عورتیں : ایک خاتوں کو بلا وجہ شک کرنے کی عادت تھی جب بھی اُس کا شوہر دفتر سے یا پھر کسی اور جگہ سے واپس آتا تو اس کے کوٹ کو بڑی عرق ریزی سے چیک کرتی اگر ایک بال بھی نظر آجاتا تو بے چارے شوہر کی شامت ہی آجاتی۔ ایک دن شوہر دفتر سے واپس گھر آیا تو بیوی نے اُس کے لباس کو پوری طرح چیک کیا لیکن کچھ نظر نہ آیا۔ اچھا! بیوی نے منہ بسورتے ہوئے کہا، اب تم نے گنجی عورتوں کے ساتھ بھی دوستی کرنی شروع کر دی ہے۔
گھبراہٹ : بِیوِی شوہر سے : چالیں آنکھ مچولی کھیلتے ہیں . اگر آپ نے مجھے ڈھونڈ لیا ، تو ہم شاپنگ کرنے جائینگے . شوہر : اور اگر نہیں ڈھونڈ سکا تو ؟ بِیوِی گھبراتے ہوئے : ایسا تو مت کہیں میں دروازے کے پیچھے ہی چھپ جاؤں گی .
بیوی کا غصہ : بِیوِی : جب میں تم پر غصہ کرتی ہوں تو تم اپنا غصہ كاہن نکلتے ہو ؟ ڈرپوک شوہر : ٹوئیلٹ صاف کر کے . بِیوِی ہنستے ہوئے : کیسے صاف کرتے ہو ؟ شوہر : تمھارے ٹُوتھ برش سے .
آج کیا پکایا ہے : شوہر بِیوِی سے فون پر . آج کیا پکایا ہے ؟ بِیوِی غصے سے : زہر . شوہر : تم کھا کر سو جانا میں آج دیر سے آؤں گا .
پیاس : میاں بِیوِی سے : پانی پلا دو . بِیوِی : کیا پِیاس لگی ہوئی ہے ؟ میاں غصے سے : نہیں گلا چیک کَرنا ہے کہیں سے لیک تو نہیں کر رہا .
بیوی کی باتیں : بِیوِی کی باتیں ایسی ہی ہوتی ہیں جیسے کسی ویب سائٹ پر Terms Conditions کا پیج ہوتا ہے . جسکی کبھی سمجھ نہیں آتی مگر پِھر بھی Agree کرنا پڑتا ہے .
کم زیادہ : سالن میں نمک بہت زیادہ تھا شوہر کچھ زہر مار کرتا رہا ، پِھر ہاتھ کھینچ لیا ، اس کی لڑاکا بِیوِی نے کہا : آج بھی آپ نے كھانا کم کھایا ہے کیا بات ہے کیا میرے ہاتھ کا ذائقہ پسند نہیں ؟ شوہر نے بڑا سوچ کر جواب دیا ، نہیں كھانا بہت لذیذ ہے بس کل شوربے میں نمک زیادہ تھا آج نمک میں شوربہ کم ہو گیا ہے .
مالک، مالکن، نوکرانی اور فیس بک : مالکن : تم تِین دن سے کام پر نہیں آئی اور بتایا بھی نہیں ؟ نوکرانی : باجی میں نے تو فیس بک پر اسٹیٹس اپ ڈیٹ کر دیا تھا كے آئی ایم گوئنگ تو گاؤں فار تھری ڈیز صاحب جی نے تو کمنٹ بھی کیا تھا مس یو رضیہ
قربانی : بِیوِی : قربانی کے جانور کب لاؤ گے ؟ شوہر : بیگم مجھے ہی ذبح کر لو . . . بِیوِی : گدھے کی صرف کمائی حلال ہے ، قربانی نہیں . .
مذاق : بِیوِی : میری طبیعت ٹھیک نہیں لگ رہی . خاوند : اوہ ، میں تو شاپنگ پر جانے کا سوچ رہا تھا . بِیوِی : میں تو مذاق کر رہی تھی . خاوند : میں بھی مذاق کر رہا تھا . چل اٹھ کے روٹی پکا .
جان : بِیوِی : میں گھر چھوڑ کر جارہی ہوں ، اوکے . شوہر : ٹھیک ہے ، ٹھیک ہے ، جان چھوڑو . بِیوِی : ہائے ، جب تم جان کہتے ہو نا ، بس میری وہیں جان نکل جاتی ہے ، اور میں ہمیشہ رک جاتی ہوں .
عادت : بِیوِی : آپ کو میری خوبصورتی زیادہ اچھی لگتی ہے یا عقل مندی ؟ شوہر : مجھے تو تمہاری یہ مذاق کی عادت بہت اچھی لگتی ہے .
دھماکہ خیز مواد : پولیس انسپیکٹر : ہمیں اطلاع ملی ہے كے آپ كے گھر پر دھماکہ خیز مواد موجود ہے آدمی : جی اطلاع تو ٹھیک ہے لیکن ابھی وہ میکے گئی ہوئی ہے
حادثہ : بیگم صاحبہ شوہر سے : آج ہماری شادی کی بارہویں سالگرہ ہے . ہمیں کیا کرنا چاہیے . شوہر ٹھنڈی سانس لیتے ہوئے : بیگم آؤ اِس عظیم حادثے کی یاد میں پانچ منٹ کی خاموشی اختیار کریں .
شرافت : بِیوِی : میری شرافت دیکھو میں نے تمہیں بغیر دیکھے شادی کر لی . شوہر : اور میری شرافت دیکھو میں نے دیکھ کر بھی انکار نہیں کیا .
لاجواب : ایک مشہور اسپن بولر کی شادی ہوئی . شادی کی رات گھونگھٹ اٹھاتے ہی اس نے بِیوِی سے سوال کیا . مجھ سے پہلے تمہاری زندگی میں کوئی اور مرد آیا تھا کیا ؟ اِس پر بِیوِی نے شرماتے ہوئے جواب دیا . اسپنر کے ہاتھ میں کبھی نئی بال آتی ہے کیا ؟
تقسیم : میاں بِیوِی طلاق کا فارم فل کر رہے تھے . جج : آپ لوگ اپنے تِین بچوں کو کیسے تقسیم کرو گے آپس میں ؟ میاں : جج صاحب ! ہم اگلے سال اپلائی کریں گے طلاق کے لیے .
خیال کی تبدیلی : بِیوِی نے شوہر سے شکایتاً کہا . دیکھیے ! میں نے کس قدر پرانے کپڑے پہنے ہوئے ہیں ، اگر کوئی مہمان آ جائے تو یقینا یہی سمجھے گا کہ میں اِس گھر کی باورچن ہوں . شوہر نے مسکرا کر کہا : نہیں پیاری ! جب مہمان تمھارے ہاتھ کا پکا ہوا كھانا کھائے گا تو فوراً اپنے خیال کو تبدیل کر لے گا .
ڈر : بِیوِی : تم باہر جاتے ہو تو مجھے ڈر لگا رہتا ہے . خاوند : جانو میں جلدی آ جاؤں گا . بِیوِی :
بس اسی بات کا تو ڈر لگا رہتا ہے !
کنجوس : بِیوِی فون پر : جان میں جس جہاز میں ہوں وہ لینڈ کرتے ہوئے گرنے والا ہے . کنجوس : تم ایک کام کرو زلیخا ، جلدی سے اپنا بیلنس میرے نمبر پر بھیج دو !
ارادہ : بِیوِی : جان آپ نے شادی کے پہلے سال عید پر مجھے لوہے کا بیڈ بنوا کر دیا تھا . اِس بار کیا اِرادَہ ہے ؟ شوہر : اِس سال اس میں کرنٹ چھوڑنے کا اِرادَہ ہے .
رانی : بِیوِی : آپ نے مجھ سے شادی کرنے سے پہلے یہ کیوں نہیں بتایا کہ آپ کی پہلی بِیوِی بھی ہے ؟ خاوند : بتایا تو تھا کہ رانی کی طرح رکھوں گا .