باپ اور بیٹے کے لطیفے

فوری جھوٹ : ایک صاحب کا بچہ اول درجے کا جھوٹا تھا۔ صاحب یہ بات جانتے تھے، ایک دن اُنہوں نے اُس سے کہا: دیکھو بیٹا: تم اگر ایک لمحہ بھی سوچے بغیر کوئی جھوٹ بولو تو میں تمہیں بیس روپے دوں گا۔ لڑکے نے فوراً کہا: صبح تو آپ نے چالیس روبے کہا تھا۔

موبائل : باپ : اِس موبائل کی جان چھوڑ دو اِس سے تمہیں روٹی نہیں ملنے والی . بیٹا : کوئی بات نہیں ابو جان روٹی بنانے والی تو مل جائے گی 

دو ٹانگیں : بچہ : ابو مجھے موٹر سائیکل لے کر دیں . ابو : بیٹا الله نے یہ دو ٹانگیں کس لیے دی ہیں ؟ بچہ : ایک کِک مارنے کے لیے اور ایک گیئر لگانے کے لیے !

جینریشن گیپ : میں نے اپنے ڈیڈ کو بتایا مجھے ایک ایپل اور ایک بلیک بیری کی ضرورت ہے . تو انہوں نے جواب میں کہا : قنوں کا سیزن ہے بیٹا قنوں کھا قنوں .

گاڑی : ایک دفعہ ایک بچے نے اپنے باپ سے گاڑی لینے کی ضد کی تو باپ نے کہا . اگر تم امتحان میں اول آؤ گے تو میں تمہیں نئی گاڑی لے کر دونگا . اِس پر بیٹے نے منه بناتے ہوئے کہا اِس کا مطلب ہے کے آپ کبھی گاڑی لے کر نہیں دیں گے .

میری اس لڑکی سے شادی نہیں ہوئی : پہلا دوست : یار میں جس لڑکی کو پیار کرتا تھا اس سے میری شادی نہیں ہوئی . دوسرا دوست : تم نے اس کو بتایا تھا کے تمہارے ابو بہت پیسے والے ہیں ؟ پہلا دوست : ہاں یار . . . دوسرا دوست : تو پِھر ؟ پہلا دوست : تو پِھر کیا اس نے میرے ابو سے شادی کرلی .

رعب : ڈیڈی ! آج ہمارے کالج میں فنکشن ہو رہا ہے ، مجھے کار کی چابی چاہیے . بیٹے نے فرمائش کی . ڈیڈی نے پوچھا . بیٹا . . . تمہاری موٹر سائیکل کو کیا ہوا ؟ بیٹا بولا . کچھ نہیں ڈیڈی ! دراصل جب میں 8 لاکھ کی گاڑی میں جاؤں گا تو بہت رُعْب پڑے گا . ڈیڈی نے جیب سے 20 روپے نکالے اور بیٹے کو دیتے ہوئے کہا . یہ لو پیسے جب تم 60 لاکھ کی بس میں جاؤ گے تو بہت زیادہ رُعْب پڑے گا .

موٹرسائیکل ضرور لے کر دوں گا : باپ : اس بار امتحان كے بعد تمہیں موٹر سائیکل ضرور لے کردوگا چاہے تم پاس ہو یا فیل بیٹا : سچ ؟ باپ : ہاں بیٹا پاس ہوئے تو ہونڈا اور فیل ہوئے تو یاماہا ہونڈا یونیورسٹی جانے كے لیے اور یاماہا دودھ بیچنے كے لیے .

قابل : ایک باپ کو اس کے بچے کے بارے میں اسکول ٹیچر کا خط ملا . باپ نے غصے میں بیٹے کو بلایا اور گرج کر کہا . . . تمہیں معلوم ہے تمھارے ٹیچر نے اس خط میں کیا لکھا ہے ؟ جی نہیں . . . ! بیٹے نے نفی میں سَر ہلاتے ہوئے کہا . . . تمھارے ٹیچر نے لکھا ہے کے شاید وہ زندگی بھر تمہیں کچھ نا سکھا سکے . . . میں نے تو پہلے ہے کہا تھا یہ ٹیچر کسی قابل نہیں ہے . بچے نے منہ بنا کر کہا

گھر میں ہی چکر : بچہ : ابو آپ کس سے پیار کرتے ہیں ؟ ابو : تمہاری امی سے بچہ : ابو بہت چالاک ہو گھر میں ہی چکر چلایا ہوا ہے .

لائق : باپ : بیٹا 5 کے بعد کیا آتا ہے ؟ بیٹا : 6 ، 7 . باپ : واہ میرا بیٹا تو بہت لائق ہے ، اور 6 ، 7 کے بعد کیا آتا ہے ؟ بیٹا : 8 ، 9 ، 10 . باپ : واہ کیا بات ہے اور اس کے بعد ؟ بیٹا : گولا ، بیگی ، بادشاہ ، یکہ .

خواب : پاپا میں نے خواب میں دیکھا کے میرا ایک پیر زمین پر اور دوسرا آسمان پر ہے . . . اِس طرح کے خواب مت دیکھا کر بیٹا ، کسی دن اپنی شلوار پھاڑ لے گا ! 

 جن : بیٹا : پاپا ہمارے گھر میں جن ہیں ؟ باپ : یہ جن وغیرہ کچھ نہیں ہوتے . بیٹا : پاپا نوکرانی کہتی ہے ہمارے گھر میں جن ہیں . باپ : سامان پیک کرو . بیٹا : کیوں پاپا ؟ باپ : ابے ہمارے گھر میں کوئی نوکرانی ہی نہیں ہے .

جھوٹ : ایک شخص ایسا روبوٹ گھر لایا ، جو جھوٹ بولنے پر تھپڑ مارتا تھا . اگلی صبح اس کا بیٹا بولا . پاپا آج میں اسکول نہیں جاؤں گا ، میرے پیٹ میں درد ہے . روبوٹ نے اسے تھپڑ رسید کر دیا . باپ نے کہا . دیکھو بیٹا ! آپ نے جھوٹ بولا ، اسی لیے آپ کو سزا ملی ہے ، میں جب آپ جتنا تھا تو کبھی جھوٹ نہیں بولتا تھا . روبوٹ نے باپ کو بھی ایک تھپڑ جڑ دیا .

کام : باپ : آج تک تو نے کوئی ایسا کام کیا جس سے میرا سَر اونچا ہوا ہو ؟ بیٹا : ایک بار آپ کے سَر کے نیچے تکیہ لگایا تھا بھول گئے ؟

کرائے دار : باپ : ( بیٹے سے ) ہتھوڑے سے دیوار کا سیمنٹ کیوں اکھاڑ رہے ہو ؟ بیٹا : پہلے تو آپ نے کبھی منع نہیں کیا تھا . باپ : پہلے ہم اِس کا کرایہ ادا کرتے تھے اور اب ہم نے یہ خرید لیا ہے .

 عقلمند : بیٹا : ابو ! کیا سب باپ اپنے بیٹے سے زیادہ عقل مند ہوتے ہیں ؟ باپ : ہاں بیٹا . بیٹا : اچھا یہ بتائیں ، ریڈیو کس نے ایجاد کیا ؟ باپ : مارکونی نے . بیٹا : دیکھا اس کے باپ نے تو ایجاد نہیں کیا نا ؟

میری والی اور تیری والی : باپ : بیٹا کیوں رو رہے ہو ؟ مجھے دوست سمجھ کر بتا دو بیٹا : کچھ نہیں یار سبزی كے پیسوں سے میں نے اپنی والی کو موبائل بیلنس لوڈ کروا دیا تو تیری والی نے بہت مارا۔

درد : ایک ننھا بچہ اسکول سے گھر آیا تو اس نے اپنی امی سے کہا ! بھوک سے پیٹ میں درد ہو رہا ہے . اس کی امی نے جلدی سے كھانا اس کے آگے لگا دیا اور کہا ظاہر ہے پیٹ میں کچھ ہو گا نہیں تو درد تو ہو گا . شام کو بچہ ہوم ورک کر رہا تھا ، اس کے والد گھر میں داخل ہوئے اور کہا بیگم میرے سَر میں درد ہو رہا ہے . ننھے بچے نے یہ سنا تو کہا ظاہر ہے سَر میں کچھ ہو گا نہیں تو درد تو ہو گا

اجازت : بیٹا اپنے والد سے : میں اتنا بڑا کب ہو جاؤنگا کے جب مجھے امی سے پوچھے بغیر باہر جانے کی اِجازَت ہوگی . باپ : مظلومیت سے بیٹا اتنا بڑا تو ابھی میں بھی نہیں ہوا

Post a Comment

Previous Post Next Post

Popular Items