دل

توڑ کے دل لوگوں کا
مرضی رب کی بتا دیتے ہیں

دل لگی ہی دل لگی میں دل گیا
مجھے دل لگانے کا نتیجہ مل گیا
ارے میں روتا ہوں میرا دل گیا
تو کیوں مسکرا رہی ہے تجھے کیا مل گیا

دل کے رشتے بڑے عجیب ہوتے ہیـں
سب سے زیادہ وہ ہی رویا
جس نے اسے ایمانداری سے نبھایا

دل کسی سے تب ہی لگانا جب دلوں کو پڑھنا سيکھ جاؤ
ہر اک چہرے کی فطرت ميں وفاداری نہیں ہوتی
             
 
ذرا سوچ کر دل توڑنا 
ہر گناہ کی بخشش نہیں ہوتی

اگر دل ٹوٹے تو میرے پاس چلے آنا 
مجھے میرے جیسے لوگوں سے بہت محبت ہے

میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا دوں گی
میرے خلاف یہی سازشوں میں رہتا ہے

میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے 
اور تو ہے کہ میری جان کو آیا ہوا ہے 

ﻟﻮﮒ ﺳﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﻗﯿﺪ ﺭﮐﮭﺘﮯ ہیں
ہم ﻧﮯ ﺳﺮ ﭘﮧ ﭼﮍﮬﺎ ﻟﯿﺎ ﺩﻝ ﮐﻮ‎

اک دل کا درد تھا جو رہا زندگی کے ساتھ 
اک دل کا سکون تھا جو صدا ہم ڈھونڈتے رہے

وفا کرنا تیرے بس کی بات نہیں 
جو دل وفا کرتا ہے وہ دل تیرے پاس نہیں

ہمارے دل میں بھی جھانکو اگر ملے فرصت 
ہم اپنے چہروں سے اتنے نظر نہیں آتے

ہزاروں کا ہجوم ہے دل کے آس پاس 
دل پھر بھی دھڑکتا ہے ایک ہی نام سے


اجڑے ہوئے دل کو آباد کرنے کی ضد نہ کر اے زندگی 
جلادیا ہم نے وہ دل جس میں مطلبی لوگ بسا کرتے تھے

آخری بار تم پہ آیا تھا 
پھر میرے ہاتھ دل نہیں آیا

چائے میں ڈال کے تیز چینی 
آج بھی تیرے لہجے کی مٹھاس ڈهونڈتا ہوں

دلوں کے کھیل جو کھیلو تو یہ بات بھول مت جانا 
کھیل کھیل میں اکثر کھلونے ٹوٹ جاتے ہیں

گلہ بنتا ہی نہیں بے رخی کا 
دل ہی تو تها سو بهر گیا ہوگا

جی تو چاہتا ہے کبھی آگ لگا کے دل کو 
پھر کہیں دور کھڑا ہو کہ تماشا دیکھوں

عمر بیت جاتی ہے دل کے رشتے بنانے میں 
زرا سی رنجش پہ لوگ چھوڑ دیتے ہیں دامن

تیری ایک جهلک کو ترس جاتا ہے دل میرا 
قسمت والے ہیں وہ لوگ جو روز تیرا دیدار کرتے ہیں

دل ٹوٹنے سے تھوڑی سی تکلیف تو ہوئی
لیکن تمام عمر کو آرام ہو گیا

جو بس جاتے ہیں دل میں دھڑکن بن کر 
دل پھر ان سے کبھی بھرتا نہیں 

کمال کرتے ہو اے دل تم بھی
اسے فرصت نہیں ہے تمھیں چین نہیں ہے

کبھی رکھ لیا کبھی چھوڑ دیا
صاحب
یہ ہمارا دل ہے کوئی کرائے کا مکان نہیں

بہت مشکل ہے ہر چہرے سے دل کا راز پڑھ لینا 
کہ جن لوگوں کے دل ٹوٹے ہوں وہ پہچانے نہیں جاتے

فاصلے رکھ کر کیا حاصل کر لیا تم نے 
آخر رہتے تو آج بھی میرے دل میں ہی ہو

کوئی ہو ساتھ اب دل زرا نہیں کرتا
دل میرا اب کسی کی پرواہ نہیں کرتا
حساس تھے، پرواہ تھی سب کی کبھی
مر گیا یہ دل اب، کسی پہ مرا نہیں کرتا

دور رہنا میرے دل سے
ٹوٹا ہوا ہے کہیں لگ نہ جائے

جن سے دل جڑ جائیں
ان کے بغیر دل نہیں لگتا

جو بات دل میں تھی اس سے نہیں کہی ہم نے
وفا کے نام سے وہ بھی فریب کھا جاتا

اقرار ہے کہ دل سے تمہیں چاہتے ہیں ہم 
کچھ اس گناہ کی بھی سزا ہے تمہارے پاس 

عمر لگ جاتی ہے احساسوں کو الفاظ دینے میں
فقط دل ٹوٹنے سے کوئی شاعر نہیں بنتا

تیرا ہوتا تو پھٹ گیا ہوتا 
وہ میرا دل تھا جو درد سہہ گیا 

جسم کے باہر بہت سے حصے ہیں پھر نجانے کیوں 
لوگ اندر چھپے ہوئے دل کو کیسے توڑ دیتے ہیں

‏اینٹ پر اینٹ رکھ کر دیواریں بناتے ہو____!!!
کبھی دل سے دل ملاؤ تو "تاج محل" بنے💖

حسرتوں کا ہو گیا ہے اس قدر دل میں ہجوم
سانس رستہ ڈھونڈھتی ہے آنے جانے کے لیے

اگر رہنا ہی چاہتے ہو تو یاد رکھئے کہ 
خوبصورت ترین جگہ کسی کا دل اور محفوظ ترین جگہ کسی کی دعاؤں کے حصار میں رہنا ہے

قریب آجاٶ کہ جینا مشکل ہے تیرے بن 
دل کو تم سے ہی نہیں تیری ہر اک ادا سے پیار ہے 

وہ جو دل کو قبول ہوتے ہیں
ان کے پتھر بھی پھول ہوتے ہیں

انسانی دل سے سخت اور ظالم کوئی شئے نہیـں ..... یہ تب بھی دھڑکتا ہے ... جب اِسے مر جانا چاہیے ......!!!💞💞💞

نشان پھر بھی رہ جاتا ہے
ٹوٹ کے جڑ جانا، اتنا آسان نہیں ہوتا

سنو یہ دل تم لے لو
ہر وقت تمہارے لیے ہی پریشان رہتا ہے

الفاظ میں کہاں آتی ہے کیفیت دل کی😒
 محسوس جو ہوتا ہے بتایا نہیں جاتا😒

دل کی باتوں میں آگیا ورنہ...
.
.
میں نے جینا تھا موت آنے تک... 💔

تمہیں کیوں وہم رہتا ہے، تجھے ہم بھول جائیں گے
ارے تم دل کی دھڑکن ہو، اور دھڑکن زندگی تک ہے

کبھی توڑا کبھی جوڑا کبھی پِھر جوڑ کے توڑا
ناکارہ کردیا میرے دل کو پیوندکارییوں نے

چہرے پہ ہاتھ رکھ کے جب بھی ہنستی ہے 
اس کی یہ ادا میرے دل کو ڈستی ہے

ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں

بہت خیال رکھتے ہیں وہ اپنے دل کا
ادھر نہیں لگتا تو ادھر لگا لیتے ہیں

نازک سا تھا میرا ادھورا دل 
اسے بھی توڑ دیا گیابے رحمئ سے

اے دل ناداں تو نے اگر میری بات مانی ہوتی
 آج ہر لب پر نہ یوں میری کہانی ہوتی 

جب ہم مر جائیں تو ہمارا دل نہیں دینا 
کیوں کہ ہم یہ نہیں چاہتے کہ ہمارے جانے کے بعد وہ کھیلنا چھوڑ دے

میں کیسے شکایت کروں اپنی زندگی سے
تو ہی بتا اے دل تونے اسے چاہا کیوں تھا

کون اس دل کی دیکھ بھال کرے گا
روز تھوڑا سا ٹوٹ جاتا ہے

دل تو خاموش ہی رہتا ہے سینے میں 
شور تو دھڑکنوں نے تیرے نام کا مچا رکھا ہے

حال دل ہر کسی کو سنایا نہیں کرتے۔
ہر کسی کو اپنا بنایا نہیں کرتے۔ 
لوٹ لیتی ہے یہ مطلب کی دنیا ساقی
ہر کسی سے دل لگایا نہیں کرتے

دل اس سے نہيں لگانا جسے اپنے حسن پہ غرور ہو
دل اس سے لگانا جسے محبت سمجهنے کا شعور ہو

پھولوں کی پتی سے نازک تھا میرا دل
زمانے کی ٹھوکروں نے اسے پتھر بنا دیا

اے دل یوں ہر کسی پر فدا مت ہوا کر 
تجھے توڑنے والے بہت ہیں مگر جوڑنے والا کوئی کوئی ہے

تیرے دل میں مجھے ایسی عمر قید ملے کہ ❤️

تھک جائیں سارے وکیل مجھے زمانت نہ ملے👏

شیشہ ٹوٹا سب نے دیکھا 
دل کس کا ٹوٹا کس طرح ٹوٹا یہ کسی نے نہ دیکھا

جان بوجھ کر سمجھ کر میں نے بھلا دیا
ہر وہ قصہ جو دل کو بہلانے والا تھا

بڑی گستاخیاں کرنے لگا ہے میرا دل مجھ سے 
یہ جب سے آپ کا ہوا ہے میری سنتا ہی نہیں

بے وفا صنم نہیں بے وفا تو میرا دل ہے 
رہتا مرے اندر ہے پر دھڑکتا کسی اور کے لئے ہے 

اے دل تیرے خلوص کے صدقے زرا سا ہوش کر
دشمن بھی بے شمار ھے یاروں کے شہر میں

دل سے کھیلنا تو ہمیں بھی آتا ہے 
پر و کھیل ہم نہیں کھیلتے جیسے دل ٹوٹے

کبھی ہم بھی بیچا کرتے تھے دردِ دل کی دوا
آج وقت لے آیا ہے ہمیں، ہماری ہی " دُکان " پر

ہماری ادائیں جو دیکھوں تو ذرہ دل کو سنبھال کر رکھنا
ہم بس #اشاروں میں ہی___دل❤ پر #چھا جاتے ہیں

ہمارا دل خریدنا چاہتے ہو مناسب قیمت بتاتے ہیں
آنکھیں اٹھائیے _ہلکا مسکرائیے😄_ دل لے جائیے

تو میرے دل پہ ہاتھ تو رکھ۔۔۔
میں تیرے ہاتھ پہ💖دل نہ رکھ دوں تو پھر کہنا

تیرے بعد کسی اور کو سوچیں
دل کی اس بغاوت پے لعنت

ہزاروں نامکمل حسرتوں کے بوجھ تلے
یہ جو دل دھڑکتا ہے ،کمال کرتا ہے..

بیگانہ ہم نے تو نہیں کیا کسی کو اپنے سے
جس کا دل بھرتا گیا وہ چھوڑتا گیا

بگڑ گیا یا سدھر گیا؟
 یہ دل اب کسی سے بحث نہیں کرتا

سوداگر تو بہت آئے تھے اس دل کو لینے
سودا کر دیتے اگر اس دل میں تم نہ ہوتی

اے خدا کاش تو نے دل کانچ کے بنائے ہوتے 
  کم سے کم 
دل توڑنے والے کے ہاتھ میں زخم تو آئے ہوتے 

جو دل میں قیام کرتے ہیں
وہ نیندیں حرام کرتے ہیں

تیری قربت بھی قیامت تیری دوری بھی عذاب
دل کو تسکین کی صورت کسی پہلو نہ ملی

تم لاکھ چھپاؤ سینے میں احساس ہماری چاہت کا
دل جب بھی تمہارا دھڑکا ہے آواز یہاں تک آئی ہے

اس سے بہتر کہاں ملے گا گھر
آپ دل میں میرے رہا کیجیے

حسن والے جب توڑتے ہیں دل کسی کا
بڑی سادگی سے کہتے ہیں مجبور تھے ہم

میں نے دل کے دروازے پے لکھا اندر آنا منع ہے
عشق مسکراتا ہوا بولا معاف کرنا میں اندھا ہوں

مجھے تو پھول توڑنے میں تکلیف ہوتی ہے
ناجانے وہ میرا دل کیسے توڑ گئے

فرصت ملے تو ان کا حال بھی پوچھ لیا کرو 
جن کے سینے میں دل نہیں تم دھڑکتے ہو

ہم معزرت خواہ ہیں اے دل 
کہ تجھے بے قدروں کے حوالے کردیا

ان سے کہنا ذرا سوچ کر دل توڑا کرے
 اس میں تیرے علاوہ خدا بھی رہتا ہے

نہیں تھا قابل دے سکوں اسے دولت دنیا کی
اک دل تھا پاس میرے تحفے میں اسے دے دیا 

‏ﯾﻮﮞ ﺟﻼﺗﮯ ﮨﻮ ﺟﯿﺴﮯ ﺛﻮﺍﺏ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﻮ
ﺩﻝ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﮐﺴﯽ ﺩﺭﺑﺎﺭ ﮐﺎ ﭼﺮﺍﻍ ﻧﮩﯿﮟ

ایک کڑوا بول جو کسی انسان کے دل کو چیر دے
ہزار گناہوں پر بھاری ہے

صرف ایک بار دستک دو ہمارے دل کے بند دروازوں پر
پھر اندر آنے کا ارادہ ہم آپ پہ چھوڑ دیں گے

دل ان کا بھی سکوں نہیں پاتا
جو کسی کا دل توڑتے ہیں

آشیانہ بنائیں بھی تو کہاں بنائیں 
زمین مہنگی ہے اور دل میں لوگ جگہ نہیں دیتے

نکال ڈالیے دل سے ہماری یادوں کو
یقین کیجئے ہم میں وہ بات ہی نہ رہی

سنا ہے دل میں آنے کا راستہ تو ہوتا ہے مگرجانے کا نہیں
اسی لیے جب بھی کوئ جاتا ہے دل توڑ کر جاتا 
ہے

بس ایک تو ہی سبب تو نہیں اداسی کا
طرح طرح کے دلوں کو ملال ہوتے ہیں
سیاہ رات میں جلتے ہیں جگنووں کی طرح
دلوں کے زخم بھی کمال ہوتے ہیں

اب کہاں ضرورت ہاتھوں میں پتھر اٹھانے کی 
توڑنے والے تو زبان سے ہی دل توڑ دیا کرتے ہیں

دل پھر سے محبت کی طرف راغب ہے
اے دل تجھے ڈر نہیں لگتا ٹوٹنے کا

تم کہہ کر دیکھو تیری سن لے شاید 
دل تو میرا ہے مگر میری مانتا نہیں

اب ٹھان لیا ہے نہیں دیں گے کسی کو دل اپنا
لوگ تو دل سے کھیلتے ہیں کھلونا سمجھ کے

یاد آئے گی ہماری اس وقت تجھے دل سے
جب دل والوں کی محفل میں کوئی دل سے نہ ملے گا

پھر سے سننے لگی ہو اس دل کی
آنے والا ہے پھر عذاب کوئی

سبھی کہتے ہیں میرا دل پتھر کا ہے
مگر یقین کرو کوئی ایسا بھی تھا جو اسے بھی توڑ گیا
 💔💔💔💔😭😭😢

دستور ہے زندگی کا جو آتا ہے وہ جاتا ضرور ہے
دل کے قریب جو ہو وہ دل دکھاتا ضرور ہے

ہم وہ باز نہیں جو ہر شکار پہ گرتے ہیں
یہ دل کی چاہت ہے ہم لاکھوں میں کسی ایک پہ مرتے ہیں

ذرا سی رنجش پہ نا چھوڑو وفا کا دامن
عمریں بیت جاتی ہیں دل کا رشتہ بنانے میں

کر لی نا تسلی دل توڑکر 
میں نے کہا تھا اس میں کچھ نہیں تیرے سوا

بھول کر بھی کسی کا دل مت دکھانا 
کیوں کے دل آپ کے پاس بھی ہے 

تیرا دل ہی جب پتھر کا تھا 
تو میرا نام اس پہ لکھا کیوں تھا 

مجبور ہوں اپنے دل کی دھمکیوں سے
کہتا ہے یاد کرو اسے ورنہ دھڑکنا چھوڑ دونگا

الجھن کیا بتاؤں؟ میں تمہیں اپنے دل کی
تیرے ہی گلے لگ کر تیری ہی شکایت کرنے کو جی چاہتا ہے

نہ دل ہوتا نہ دل روتا 
نہ دل دل سے جدا ہوتا 
نہ تم اتنے حسین ہوتے 
نہ دل تم پر فدا ہوتا

لوگ کہتے ہیں میرا دل پتھر کا ہے
پر یقین کرو
کوئی ایسا بھی تھا جو اسے بھی توڑ گیا

‏ایک چاہت ہوتی ہے اپنوں کے ساتھ جینے کی
 ورنہ پتا تو سب کو ہے مرنا تو اکیلے ہی ہے

‏ایک چاہت ہوتی ہے اپنوں کے ساتھ جینے کی
 ورنہ پتا تو سب کو ہے مرنا تو اکیلے ہی ہے

کوئی نہ تھا اس کے سوا دل میں پھر بھی دل توڑ کے دیکھا اس نے

 میں نے حق دیا ہے تمہیں دل لگی کا 
میرے دل سے کھیلنا جب تک دل نا بہل جاۓ

جو دل میں رہا کرتے ہے نہ 
وہ ہی دل کے زخم بن جاتے ہیں 

دل چھوڑ کر کچھ اور ہی مانگا کرو ہم سے 
ہم ٹوٹی ہوئی چیز کا تحفہ نہیں دیتے

دل کی ضد ہو تم ورنہ 
ان آنکھوں نے بہت لوگ دیکھے ہیں 

کسی نے پوچھ لیا اتنی اچھی شاعری لاتے کہاں سے ہو 
میں نے کہا دل کو توڑنا پڑتا ہے لفظوں کو جوڑنے سے پہلے

نکالو تو پھر نوچ کر نکالنا اپنے دل سے
میں تھوڑا سا بھی رہ گیا تو بہت یاد آؤں گا

ﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﻢ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﺷﻮﻕ ﺍﻟﻔﺖ 
‏ﺑﮯ ﺭﺣﻢ ﺳﮯ ﻟﻮﮒ ﮨﯿﮟ ﺩﻝ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ

کاش یہ دل اپنے اختیار میں ہوتا 
نہ کسی کی یاد آتی نہ کسی سے پیار ہوتا

نہیں لا سکے کبھی دل کے جذبات کو ہم زباں پر
اور وہ سمجھتے رہے کہ ہمیں پرواہ ہی نہیں انکی

دل لگی نہ ہو جائے کسی سے یہ خیال کرنا
 دن تو گزر جاتے ہیں خدا کی قسم راتیں مار دیتیں ہیں

 ‏تمہارے دل میں مجھے ایسے عمر قید ملے 
کہ تھک جائیں سارے وکیل پر مجھے ضمانت نہ ملے 

لگا دیا تالا آج اس دل کو
اب وہی کھول پائے گا جو اس کے قابل ہو گا

اس قدر تیرے دل میں اتر جائیں گے 
تیری دهڑکن کا تسلسل بهی بگڑ جائے گا

ایک ہی ٹھوکر میں ایسے برباد ہوا دل 
جیسے ہنستا کھیلتا بچہ یتیم ہو جائے

تعجب ہے مجھے لیکن مگر یہ دل نا جانے کیوں
روکا اس موڑ پر ایسے کے جسے گھر ہو یہ اسکا

تم چھپالو میرا دل اپنے دل میں​
اور مجھے میری نگاہ سے بھی اوجھل کردو

تمہارے واسطے رکھے ہیں ہم نے دو تحفے
دل ابتدا کے لئے جان انتہا کے لئے

کمال کی فنکاری ہے اس میں 
وار بھی دل پہ راج بھی دل پہ

دل اداس ہو تو بات کر لینا 
دل چاہے تو ملاقات کر لینا
 ہم رہتے ہیں آپ کے دل میں
 وقت ملے تو تلاش کر لینا 

وہ آیا تو دل میں بہت سے راستوں سے تھا
پر جب جانے کا راستہ نہ ملا تو دل ہی توڑ دیا

کہتے ہیں کہ پتھر دل کسی کے لیے آنسو نہیں بہاتے
پر سچ تو یہ بھی ہے کہ ندیاں پہاڑوں سے ہی نکلتی ہیں

پتہ نہیں اس عمر میں دل کیسے ٹوٹ گیا 
میرے تو ابھی مٹی کے کھلونے بھی سلامت ہیں

چوٹ پہ چوٹ دی مجھے دل کو پتھر کر دیا
اب پوچھتے ہیں کہ تم مسکراتی کیوں نہیں

ابھی تم کلی ہو پھول کل بنوگی 
دل ہزاروں کا توڑ دیا دلہن ایک کی ہی بنوگی

کمال تھا شخص جس نے مجھے برباد کیا
خلاف اس کے یہ دل ہو سکا اب بھی نہیں۔

جب سے وہ دل میں آباد ہوئے ہیں
تب سے دل کے چین و سکوں برباد ہوئے ہیں

پھر اس کے بعد یہ بازار دل نہیں لگنا
خرید لیجیے صاحب غلام آخری ہے

دنیا میں صرف دل ہی ہے جو بنا آرام کیے کام کرتا ہے اس لیے اسے خوش رکھو چاہے وہ اپنا ہو یا اپنوں کا

دل کو پانی میں رکھ دیا میں نے
آگ جیسی تھیں خواہشیں اس کی

نہ شھزادہ ہوں دلوں کا نہ شاعر ہوں لفظوں کا
زبان بس ساتھ دیتی ہے میں باتیں دل کی کرتا ہوں

کچھ دل کی مجبوریاں تھیں کچھ قسمت کے مارے تھے
ساتھ وہ بھی چھوڑ گے جو جان سے پیارے تھے

یہ انتظار کے لمحے یہ بے قرار سا دل
تیری طلب میں تڑپتا ہے تیرے یار کا دل

دیکھو مجھے اب میری جگہ سے نہ ہلانا
پھر تم مجھے ترتیب سے رکھ کر نہیں جاتے

‏دل کے اندر بھی کوئی تجھ سا کہاں تھا لیکن
دل کے باہر بھی کوئی تیرے برابر نہ ھوا

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے

ہم نے دل سے کہا کیا قیمت لوں گے اسے
بھلانے کی
دل نے مسکرا کر جواب دیا بس دھڑکنا چھوڑ دوں گا

تمہارا دل مرے دل کے برابر ہو نہیں سکتا 
وہ شیشہ ہو نہیں سکتا یہ پتھر ہو نہیں سکتا

تیری مسکراہٹ پہ دل ہار بیٹھے ورنہ
دل تو وہ سکندر ہے جو کبھی ہارا نہ تھا

دنیا میں دل ہی ہے 
 جو بنا آرام کے اپنا کام کرتا ہے
 اس لیے اسے خوش رکھیں 
چاہے وہ اپنا ہو یا اپنوں کا ہو

اس نے توڑا میرا دل اس سے کوئی شکائیت نہیں
یہ اس کی امانت تھی اسے اچھا لگا سو توڑ دیا

خوبیاں اتنی تو نہیں کہ کسی کے دل میں گھر بنا سکیں
لیکن
کچھ ایسے پل ضرور چھوڑ جائیں گے کہ بھولنا آسان نہ ہو گا

‏نہ چاہتے ہوئے بھی یہ عشق دیوانہ بنا دیتا ہے
خدا دل تو دیتا ہے لیکن دھڑکن کسی اور کو بنا دیتا ہے

دل خود بخود تجھ پر فدا ہوا

کم بخت شوق سے تباہ ہوا

کاش میرا دل میرے قابو میں ہوتا 
تو آج تیرے روٹھ جانے کا مجھے 
کوئی غم نہ ہوتا 

سب سے مشکل ہے اذیت یہ گوارہ کرنا
دل سے اترے ہوئے لوگوں میں گزارہ کرنا

دل کرتا ہے اس کے سینے میں دل بن کر رہوں۔۔۔

وہ دھڑکنوں کو سنبھالے اور میں دھڑکتی رہوں

پریشان دل کو اور پریشان نہ کر
عشق کرنا ہے تو عشق کر احسان نہ کر

دو چہروں کا بوجھ نہ اٹھایا کیجیے 🥀
دل نہ ملے تو ہاتھ بھی نہ ملایا کیجیے 🙂

دل لگ جائے گا کسی سے پیار کر کے تو دیکھو 
 زندگی سنور جائے گی کسی سے دل لگا کر تو دیکھو 

‏محبت کی کہانی میں کہاں یہ موڑ
آتے ہیں 

جن کو دل میں رکھتے ہیں وہی دل توڑ💔 جاتے ہیں              

 *_ہم تو دل کے بہت نرم تھے________!!*



*_دُنیا والوں نے ستم کر کر کے ہمیں پتھر کا بنا دیا________!!*

     اے دل ضد نہ کر مان بھی جا کہ تجھ سے کسی کو پیار نہیں

         تو وہ صحرا ہے جس کی قسمت میں کوٸی موسم بہار نہیں


میں نے پوچھا تھا کہ اظہار نہیی ہوسکتا۔

دل پکارا کہ خبر دار نہیی ہو سکتا۔

جس سے پوچھیں تیرے بارے میں یہی کہتا ہے ۔

خوبصورت ہے وفا دار نہیی ہو سکتا۔



دل پر کسی کے یوں اعتبار نہ کرو۔

دل سے کسی کا انتظار نہ کرو۔

کانٹے ہی کانٹے ہیں اس راہ میں پری۔

خد سے بھی زیادہ کسی سے پیار نہ کرو۔

دل کے ٹکڑوں کو جلا دیا تم نے 
اک پل میں ہمیں بھُلا دیا تم نے
ہم تو انجان تھے درد ءِ دل سے
خوشی کو غم سے ملا دیا تم نے

       ,+""+,+""+,
>>>'-,---- ,+'--->
           "+,+''
دل توڑنا ہماری 
عادت نہیں،
دل ہم 
کسی کا دکھاتے😂
نہیں،
بھروسہ رکھنا میری وفاؤں پہ،
دل میں بسا کر😗
ہم کسی کو بھلاتے نہیں

میرے دل کا درد کس نےدیکھا ھے......💔
ھمیں تو تڑپتےصرف رب نے دیکھا ھے.....💔

ھم تنہاھی میں بیٹھ کر روتے ھیں.....💔
لوگوں نے تو بس ھمیں اکثر ھنستے دیکھا ھے.....☺

‏‎‎پاس آ ذرا د💜ل کی بات بتاؤ تجـھ کو

 کیسے دھڑکـتا ہے د💞ل آواز سناؤں تجھ کو

👉🏻💎
 آکے تو دیکھ لے د💘ل پہ لکھا ہے نام تیــرا 

اگر کہـــے تو د💔ل چیر کے دکھاؤں تجھ کو

تیرے دل سے ہم یوں نکل جائیں گے 
کہ پاس کبھی لوٹ کے نہ آئیں گے
تم ہم سے ملنے کو یوں ترس جاو گے کہ رو رو کر پھر ہم کو تم بلاو گے

دفن کرنے سے پہلے میرا دل نکال لینا غالب ۔
کہیں خاک میں نہ مل جائے میرے دل میں رہنے والے 

کم بخت دل نے دیکھنے ہی نہیں دیا

ورنہ لوگ اور بھی دلکش تھےدنیا میں

جو بات کبھی نہ کہنی تھی
وہ بات منہ سے نکل گئی
جو لفظ تجھ سے کہنی تھی
وہ دل کے گوشے میں ره گئی

‏آغاز عشق بھی خوب تھا غالب کیا کہوں 

پہلے تو تھی دل لگی پھر دل کو جا لگی۔۔

دل کٹا جا رہا ہے 
سینہ پھٹا جارہا ہے
جس پہ ڈالی تھی محبت کی نظر وہ نظر ہٹا کر جارہا ہے
  
سنا ہے بہت شوق ہے آپ کو حکمرانی کا
یہ دل سلطنت ہے آپکی بس راج کیجئیے

Post a Comment

Previous Post Next Post

Popular Items